Misfortune Happens Because Of Your Own Action
By Um Abdullah
•
مَاۤ اَصَابَكَ مِنۡ حَسَنَةٍ فَمِنَ اللّٰهِ
وَمَاۤ اَصَابَكَ مِنۡ سَيِّئَةٍ فَمِنۡ نَّـفۡسِكَ ؕ
• Whatever good happens to you is from
Allah; and whatever misfortune smites you is because of your own action. [4:79]
اے انسان! تجھے جو بھلائی بھی حاصل ہوتی ہے اللہ کی عنایت
سے ہوتی ہے، اور جو مصیبت تجھ پر آتی ہے وہ تیرے اپنے کسب و عمل کی بدولت ہے
The hypocrites were attributing success to Allah and failure
to the Prophet.
In this verse, Allah is clarifying His Sunnah of Qadr. Gain
or loss comes by the will of Allah.
A success which human achieves is seen as a result of any
worship or action of a human, but these worships also happen only with the
grace of Allah. No worship of the creatures has any status in front of Allah's
reward, it is Allah's infinite grace that He continues to be kind to us.
Allah has given man a freedom, Allah provides the means for
what man intends. When a person does good, Allah is pleased with it and bestows
his mercy on him. When a person does evil, Allah is angry with him. Here human
is not supported by Allah's mercy. Because that was man's own decision, he was
not stopped because his freedom would be lost, the order of reward and
punishment would be contrary to reality.
The wisdom of giving respite to evil is that sometimes
righteous people are tested, their weaknesses can be removed and virtues can be
developed. Sometimes it is necessary to argue against the people of falsehood.
Sometimes, Allah creates these situations, those who are good, their good deeds
appear, and those who are bad, their evil deeds appear.
It was the general rule of the Salaf-i-Saliheen that when an
opinion of ijtihad was presented, they would say that if it is correct, it is
by the grace of Allah, and if it is incorrect, it is from us and Satan.
Every word and every
deed of the Prophet ﷺ is from Allah and
Allah is witness to it. The only way to obey Allah is to obey the Prophet ﷺ. If someone rejects to be obedient, it is his fault.
*Hazrat Abu huraira رض narrated that
Prophet ﷺ
says that no one will go to Paradise except by the mercy of Allah. The rawi
asked even you, prophet ﷺ replied not me
either. (Buqari and Muslim).
*Abu Musa Ash'ari رض narrated that
the Prophet ﷺ
said, "Something light or heavy afflicted on a person is the result of his
sin. Verily Allah forgives many sins."(Mutafiq alaih)
*Hazrat Ayesha رض narrated that
Prophet ﷺ
said, "There is no calamity that befalls a Muslim, but it becomes an
atonement for sins, even a thorn that pricks his foot."(Mutafiq alaih)
The Prophet's message and preaching is common to all human
beings, whether they are present at this time or will be born until the Day of
Judgment.
منافقین کامیابی کو
اللہ کی طرف منسوب کر رہے تھے اور ناکامی کو نبیﷺ کی طرف منسوب کر رہے تھے ۔
اس آیت میں اللہ اپنی
سنتِ قدر واضح کر رہا ہے ۔ کسی کو فائدہ یا
نقصان اللہ کی مشیت سے پہنچتا ہے۔
انسان کو جو فائدہ پہنچتا
ہے اس کا سبب انسان کی کوئی عبادات یا عمل نظر آتی ہے لیکن یہ عبادات بھی اللہ کی توفیق
ہی سے ہوتی ہے۔ مخلوق کی کوئی عبادات اللہ کے انعام کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتی
، یہ اللہ کا بےپناہ فضل ہے جو وہ ہم پر مہربانی کرتا رہتا ہے۔
اللہ نے انسان کو ایک
آزادی دے رکھی ہے ،انسان جو ارادہ کرتا ہے اُسکے اسباب اللہ فراہم کرتا ہے۔ جب نیکی
کرتا ہے تو اس پر خوش ہوکر اپنی رحمت سے نوازتا ہے۔جب انسان برائی کرتا ہے اس پر اللہ
ناراض ہوتا ہے۔ اس پر رحمت کی تائید نہیں ہوتی۔
کیونکہ وہ انسان کا اپنا فیصلہ تھا، روکا اس لیے نہیں گیا کے اس کی آزادی سلب ہوجاتی،
جزا سزا کا ترتیب خلاف حقیقت ٹہرتا۔
شر کو مہولت دینے کی
حکمت یہ ہے کہ بعض اوقات اہل حق کی آزمائش ہوتی ہے، اُنکی کمزوریاں دور ہو خوبیاں نشونما
پائیں۔ بعض وقت اہل باطل پر حجت تمام کرنا ہوتا ہے۔ بعض اوقات اللہ یہ حالات پیدا کرتا
ہے جو نیک ہو اُنکی نیکیاں اُبھرے جو بد ہو اُنکی برائی اُبھرے۔
سلف صالحین کا عام قاعدہ
تھا کے جب کوئی اجتہاد کی راۓ پیش آئے تو کہتے اگر یہ صحیح ہے تو اللہ کی توفیق سے
ہے، اگر غلط ہے تو ہماری اور شیطان کی طرف سے ہے۔
اکبر نے کہا
جب میں نے کہا یا اللہ
میرا حال دیکھ
حکم ہوتا ہے اپنا نامہ عامل دیکھ۔
نبیﷺ کا ہر قول اور ہر فعل اللہ کی طرف سے ہے اور اس پر اللہ گواہ
ہے۔ اللہ کے اطاعت کی واحد راہ نبیﷺ کی اطاعت میں ہے۔ کوئی نہ مانے تو وہ اسکا قصور
ہے۔
✓ ابو
ھریرہ رض اللہ فرماتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا سوائے اللہ کی رحمت کے کوئی شخص جنت میں
نہیں جائےگا، راوی نے عرض کیا آپ ﷺ بھی نہیں؟ فرمایا میں بھی نہیں۔(بُخاری و مسلم)
✓ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ فرماتے ہیں نبیﷺ نے
فرمایا انسان پر کوئی ہلکی یہ سخت مصیبت اتی ہے اسکے گناہ کا نتیجہ ہوتی ہے، بہت سے
گناہ کو ویسے ہی معاف کرتا ہے ۔(متفق علیہ)
✓حضرت عائشہ رض اللہ فرماتی ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا کوئی مصیبت ایسی نہیں
جو مسلمان کو پہنچے مگر وہ گناہوں کا کفارہ ہوجاتی ہے یہاں تک کہ کانٹا جو اسکے پاؤں
میں چبھتا ہے۔(متفق علیہ)
نبیﷺ کی رسالت اور تبلیغ
عام ہے تمام انسانوں کے لیے خواہ اس وقت موجود ہو آئندہ قیامت تک پیدا ہو۔
Comments
Post a Comment