اس آیت میں اللہ کے دین کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے پر ڈرایا گیا ہے۔
لفظ مجادہ کے معنی کسی کے مقابلے میں دشمن بن کر اٹھ کھڑے ہونا۔
منافقین اپنے جرم پر اللہ سے معافی مانگنا رسول نبیﷺ کو راضی کرنے کے بجائے جھوٹی قسموں سے مسلمانوں میں معصومیت کی جو مہم چلا رکھی ہیں ان کا مقصد یہ ہے کہ اللہ اور رسول کے خلاف جو پارٹی بنائی ہیں اسے مزید مستحکم کرنا ہیں۔
جو اللہ اور اس کے رسول کے حریف بن کر کھڑے ہوتے ہیں ان کے لیے دوزخ کی آگ ہیں۔ اج کی رسوائی سے بچنے کے کھیل میں کامیاب ہو بھی جائے لیکن کل کی رسوائی سے بچ نہیں سکتے۔
یہاں بات کو سوال کی شکل میں بتایا گیا اسکا مطلب پوچھنا نہیں بلکہ ہر کوئی جانتا ہے کہ اللہ اور رسول کا مقابلہ کا نتیجہ کیا ہوتا ہے۔
منافقین اس قدر بزدل تھے کہ مقابلہ کھل کر نہیں کرتے۔ انہیں یہ بھی ڈر رہتا کہ ان کے راز اللہ اہل ایمان پر نہ کھول دیں، ان کی نیتوں کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پتہ نہ چلے۔
منافقین میں اکثر مالدار ہوتے ہیں۔ ۹ ہجری تک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وعظ و نصیحت سے بہرہ ور ہوئے لیکن دنیا میں ان کا یہ حال تھا کہ کوئی بھی اعتبار کی نگاہ سے نہیں دیکھتا۔ دن کی روشنی میں باہر قدم رکھنے کی جرائت نہیں تھی۔ کل تک ان کی بات سنی جاتی تھی آج کوئی بھی اہمیت نہیں دیتے نہ کوئی عزت۔ یہ دنیا کی چھوٹی رسوائی ہے۔
In this verse there is a warning against propagating the religion of Allah.
Word مجادة is to rise up as an enemy against someone.
Instead of seeking forgiveness from Allah for their sins and pleasing the Messenger ﷺ, hypocrite campaign among the Muslims for their innocence by false oaths. Their motive is to strengthen the party they had formed against Allah and His Messenger.
Those who oppose Allah and His Messenger for them is fire of hell.
Hypocrites may succeed in the game of escaping the humiliation for today, but cannot escape the humiliation of doomsday.
Matter is interrogative mean no question and answer rather everyone knows what is the result of the competing with Allah and his Messenger.
The hypocrites are so coward that they did not compete openly. They fear that Allah would not reveal their secrets to the believers and that the Prophet would not know about their intentions.
The hypocrites are often rich. Until 9 AH, they benefitted from sermons and advice of the Prophet, but their condition in the world was such that no one sees them with honour. They can't dare step outside in the daylight. No one is respecting them. This is world little humiliation.
Comments
Post a Comment