اس ایت سے مقصود مخلصین کی تحسین کرنا ہے اور منافقوں کو غیرت دلانا کہ جب رسول کوئی حکم دیتے ہے تو رخصت کی عرضیت نہیں بلکہ اپنے جان و مال لے کر حاضر ہوتے ہیں۔
نہ بزدلی، نہ جہاد سے گریز، نہ قربانی میں بخیلی، نہ اللہ سے کفر، بلکہ ہر حال میں اطاعت کرتے ہیں۔
اللہ کے رسول اور ایمان والوں کا زندگی کا مقصد اللہ کی زمین پر اللہ کی حاکمیت قائم کرنا ہے۔
اللہ کے راستے میں مال لٹانے کو سعادت سمجھتے ہیں۔ جان کا نذرانہ پیش کرنے بے قرار رہتے ہیں۔ ان سب کو اللہ ہی کی عطا سمجھتے ہیں۔
فلاح جامع اصطلاح ہیں بھلائیاں، راحتیں، عزتیں، دنیا و اخرت کی فلاح کامرانی، دنیا کے فتوحات، غنایم، اخرت کے بلند درجے ہیں۔
حضرت انس رضی اللہ سے روایت ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت میں (پہنچ) جانے والا کوئی ایک شخص بھی ایسا نہیں ہوگا جو پسند کرے کہ دنیا میں واپس آئیں خواہ دنیا کی ہر چیز اسے دے دی جائے سوائے شہید کے وہ تمنا کرے گا کہ دنیا کی طرف واپس جائیں پھر دس مرتبہ قتل کیا جائے اس عزت و کرامت کی وجہ جو وہ دیکھے گا۔ (بخاری)
ابن عباس فرماتے ہیں خیر کے معنی اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔
The purpose of this verse is to honor the sincere and to make the hypocrites feel dis۔honored that when the Messenger gives an order, they don't make excuses but they present their lives and property.
Neither cowardice , nor do they shun Jihad, nor misery in sacrifice, rather obedient to Allah all the time.
The purpose of the life of Allah's Messenger and the believers is to establish Allah's sovereignty over Allah's earth.
They consider it a privilege to spend wealth in the way of Allah. They are willing to sacrifice their lives.
Falah is a comprehensive term The virtues, the comforts, the honors, the welfare of the world and the Hereafter, the victories of the world, the glories, and the highest degrees of the Hereafter.
Anasرض narrates that Muhammad ﷺ said: There will not be a single person who will go to Paradise, will wish to return to the world, even if everything in the world is given to him except martyr for he wish to die for Allah ten more times for the dignity he receives. (بخاری)
Ibn Abbas narrates: No one knows the meaning of "khair" except Allah.
Comments
Post a Comment