یہ جہاد کی سب سے پہلی آیت جو مکہ میں نازل ہوئی اس کا عمل ہجرت کے بعد شروع ہوا۔
انسان کو سب سے بڑا شرف جو حاصل ہے وہ اللہ کی مخلوق ہونے کے باوجود یہ درجہ رکھتا ہے کہ اللہ اس کے ساتھ بيع و شرا کا ایک معاہدہ کرتا ہے۔ انسان کو اپنے جان مال اللہ کی راہ میں جہاد کرنے پر اسے بدلے میں جنت دینے کا وعدہ کرتا ہے۔
لیکن انسان کو جو اختیار تسلیم اور انکار کا دیا گیا اس کا مطلب یہ نہیں کہ انسان ان چیزوں کا مالک بن گیا جس طرح چاہے استعمال کرے۔
انسان کی جان و مال کا خالق و مالک اللہ ہی ہے۔ اللہ کی ملکیت سے کوئی چیز خارج نہیں۔
غور کرے تو خرچ صرف مال ہوا۔ جان یعنی روح مرنے کے بعد بھی باقی رہے گی۔ مال اللہ ہی کا عطیہ ہے یہ انسان خالی ہاتھ ہی دنیا میں پیدا ہوا اس میں سے خرچ کر کے جنت خرید سکتا ہے۔
اس معاہدہ کے بعد کوئی مسلمان اپنی جان و مال اللہ کی راہ میں پیش کرنے جی نہیں چراتا۔
یہ بات تورات اور انجیل میں بھی ذکر ہوئی ہے کہ جان اور مال کی قربانی کے عوض جنت کا وعدہ اللہ نے اپنے اوپر واجب کر رکھا ہے۔
اللہ سے بڑھ کر وعدے کو پورا کرنے والا کون ہو سکتا ہے لہذا اپنے سودے پر ہمیں باغ باغ ہونا چاہیے۔ چند روزہ حیات کے بدلے ابدی زندگی کی بادشاہی۔
اس سودے کے اثرات عملی طور پر جب انسانی شخصیت پر مرتب ہوں گے تو اس میں سے اعمال صالح ظہور ہوں گے۔ جو آگے کی آیت میں بتائے گئے۔
•توبہ کرنے والے •عبادت کرنے والے •اللہ کی حمد کرنے والے •روزہ رکھنے والے •رکوع •سجدہ کرنے والے •سچ کا حکم دینے والے •برائی سے روکنے والے •حدود کی حفاظت کرنے والے۔
_Read more_
*بیت عقبہ *
عقبہ پہاڑ کے حصے کو کہتے ہیں جو منا میں جمرا پہاڑ کا حصہ تھا۔ اج کل صاف کر کے میدان بنا دیا گیا۔
یہاں انصار کے ساتھ 3 بیت ہوئی۔
1• 11ن میں 6 حضرات مسلمان ہو کر مدینے گئے۔
2 • 12ن میں 12 حضرات جو 7 نئے تھے اور 5 پچھلے تھے۔مدینے واپس ہو کر 40 لوگ اسلام قبول کیے اور درخواست کی قران پڑھانے کسی کو بھیجا جائے۔ نبی ﷺ نے حضرت مصعب بن عمیر رض کو بھیج دیا وہاں بڑی جماعت اسلام کے حلقہ بگوش ہوئی۔
3 • 13ن میں 70 مرد 2 عورتیں بیت کیے۔
بیت عقبہ سے یہی مراد ہے۔
∆ اسلام کے اصولی عقائد
∆کفار سے جہاد
∆ہجرت کے بعد نبی ﷺ کی حفاظت و حمايت۔
حضرت عبداللہ بن رواحہ رض انصاری جو معاہدے کے وقت موجود تھے فرمایا یا رسول ﷺ اس وقت معاہدہ ہو رہا ہے جو شرائط اللہ اور رسول کے ہیں رکھ دیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا
° اللہ کے لیے شرط ہے کہ تم اسی کی عبادت کرو گے اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرو گے۔
° میرے لیے شرط یہ ہے کہ تم میری حفاظت اس طرح کرو گے جس طرح تم اپنے جان مال اور اولاد کی کرتے ہو۔
انصار نے دریافت کیا اگر ہم یہ دونوں شرط پوری کر دیں تو ہمیں اس کے بدلے میں کیا ملے گا۔
آپﷺ نے فرمایا جنت ملے گی۔
ان سب حضرات نے خوش ہو کر کہا ہم اس سودے پر راضی ہیں اور کبھی فسق کرنا پسند نہیں کریں گے۔ آپ کی حفاظت اپنی عورتوں بچوں کی طرح کریں گے۔ آپ کے مقابل دنیا کے کالے گورے سب جمع ہو جائیں تب ہم سب کا مقابلہ کریں گے۔
This is the first verse of jihad that was revealed in Mecca. Implemention began after migration.
The greatest privilege that human has, despite being a creation, Allah makes a treaty with him. He promises to give Man paradise in return for fighting with wealth and life in the way of Allah.
But the authority that human was given to accept and deny does not mean that man became the master of all he has and can use them in any way he wishes.
God is the owner and creator of human. Nothing is excluded from the possession of Allah.
If you consider, the expense is only to spend wealth. The soul will remain after death. Human is born empty-handed, wealth is also a blessing of Allah. He spend it and can own Paradise.
After this agreement, No Muslim hides himself from struggle for Allah.
It is also mentioned in the Torah and the Gospel that Allah has promised paradise for the sacrifice of life and wealth.
Who can fulfill the promise more than Allah. We have to enjoy our deal of the kingdom of eternal life for a few days of life.
This bargain influence human personalities actions with righteous appearance. Which were told in the coming verse.
•Repenting •worshiping •praising God •fasting •bowing •prostrating •commanding truth •preventing evil •protecting boundaries.
*_Read more_*
*Beit Uqba *
Ambience this verse revieled.
Uqba is called a part of mountain, it was part of the Jamra mountain in Mina. Nowadays the field is cleared.
Here there were 3 agreements taken with Ansar people of Madina.
1• 11nabavi: 6 gentlemen embraced Islam.
2 • 12 nabavi: 12 gentlemen who were 7 new and 5 previous.After returning to Medina, 40 people converted to Islam and requested someone to be sent to teach the Quran.
The prophet ﷺ sent Musab Ibn Umarرض and many people embraced Islam.
3• 13nabavi: 70 men 2 women came.
This is referred as Beit Uqba.
∆The principles of Islam
∆Jihad with disbelievers
∆The Prophet's protection and support after migration .
Abdullah bin rawahaرض Ansari, who was present at the time of the agreement, said:
Prophet ﷺ, put the terms that belong to Allah and the messenger". The Prophet said
° For Allah, you will worship him, and you will not associate anyone with him.
° For me is that you will protect me in the way that you do for your souls, wealth and your children.
Ansar asked: what would we get in return if we fulfilled both of these conditions.
Heﷺsaid, "you are promised Paradise ".
All gentlemen were happy and said We agree to this deal and would never like to riot You and will protect you as ourselves our women and children. Whole world all black's and white's if they gather against you, then we will face everyone.
Comments
Post a Comment