Stand With Truthful


اس آیت میں عام مسلمانوں کو تقوی کے لیے ہدایت فرمائی گئی ۔
اور علماء اور صلحاء کو صادقین کے لفظ سے تعبیر کیا گیا۔ ان کا ظاہر، باطن، نیت، ارادے، قول، عمل سب سچے ہوتے ہیں۔
 مطالعہ کتب کافی نہیں عالم کی صحبت میں رہ کر علم حاصل کرنا چاہیے۔ صحابیت کی حقیقت ہی شرف صحبت ہیں۔ جماعتی زندگی میں بہت فوائد اور برکتیں ہیں ایک دوسرے کا سہارا، ہمت باندھتے ہیں۔
اچھے دوست رکھنے چاہیے کیونکہ انسان اخلاق و عادات جلدی اختیار کرتا ہے۔
 اگر ادمی کا اٹھنا بیٹھنا کافر منافق جاھل لوگوں کے ساتھ ہو تو کمزور تو درکنار مضبوط ادمی بھی کچھ نہ کچھ ان کا شر قبول کرتا ہے۔ اور ایمان و راسخ عمل لوگوں کے فیض صحبت سے کمزور ادمی بھی بلند حوصلے والا اور ان کے زمرے کا ادمی بن جاتا ہے۔ روحانی اور اخلاقی بیماریوں کی وجہ خراب ماحول کا ہوتا ہے۔
اسی لیے دارالکفر سے دارالاسلام آنے کا حکم ہوا۔ مدینہ کے اطراف دیہاتوں میں اباد مسلمانوں کو حصول علم کے لیے باری باری جماعت نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کی صحبت میں آتے رھنے کا حکم ہوا ۔

This verse guides every Muslims to be pious.
The scholars and the reconciliators were interpreted as righteous people. Their manifestations, intentions, words, actions are all true.
 Studying books should not be enough, one has to stay in the company of the scholar to gain knowledge. The companions were named for their company with prophet ﷺ.
 There are many benefits and blessings in congregational life support each other, weave courage.
Select Good friends for a person takes on morals and habits quickly.
 If a man sits up with a disbelier, hypocrite, ignorant not just weak even a strong faith man accepts something of their evil.
 In contrary a weak man becomes a man of high spirits with the faith of righteous company.
 Spiritual and moral diseases are caused by bad ambience.
That is why it was ordered to come to Dar al Islam from Darul kafir. In the villages around Madina, Muslims were ordered to come in the company of the prophet and the companions in turn to acquire knowledge.

Comments