Perished Nations


عبارت میں نرینگی پیدا کرنے اور منافقوں کو قابل خطاب نہیں سمجھا گیا۔
 جو غلط راستہ اختیار کرتے ہیں کیا ان کے پاس ان کے پیش روؤں کی تاریخ نہیں پہنچی۔ اکثر نعمتوں سے نوازے جانے والے سرکشوں کے انجام پر غور نہیں کرتے۔
نوح علیہ السلام کے قوم: پانی کے طوفان میں ہلاک ہوئی۔
 قوم عاد ہود علیہ السلام کی قوم: آندھی کے طوفان میں ہلاک ہوئی۔
قوم ثمود صالح علیہ السلام کی قوم: زلزلے میں تباہ ہوئی۔
 قوم ابراہیم علیہ السلام: پر اللہ اپنی نعمت چھین لی ایک مچھر سے نمرود کو ہلاک کیا اور اس کے ساتھیوں کو غارت کیا۔
اصحاب مدین شعیب علیہ السلام کی قوم: پر عذاب گھٹا آیا بادل چھا گئے اور آگ برسی سب ہلاک ہوئے۔
الٹی ہوئی بستیاں قوم لوط: کو الٹ دیا گیا زمین کو زیر زبر کر دیا اور اوپر سے نوکیلے کنکر برسائے گئے۔
 اللہ کی بندگی کے بجائے شیطان کی بندگی۔ دل، انکھ، کان ہر صلاحیت اچھے کام کے بجائے فاسد کاموں میں صرف کئے۔ نبیوں کو جھٹلایا حکم نہ مانا۔ اپنے لیے وہ طرز زندگی پسند کیا جو انہیں بربادی کی طرف لے جانے والا تھا۔ اللہ نے تو سوچنے سمجھنے سنبھلنے کا پورا موقع دیا اور رسول بھیجے۔ فلاح کا راستہ بتایا۔ غلط روش کا انجام بتایا۔ مگر انہوں نے اصلاح کا موقع کا فائدہ نہ اٹھایا۔ نتیجہ میں انہیں زمین کا رزق بنا دیا گیا اللہ کی لعنت پھٹکار پڑی۔
اللہ نے ان پر ظلم نہیں کیا یا ان سے کوئی دشمنی تھی۔
اللہ کا ضابطہ یہ نہیں ہے کہ بغیر جرم کے کسی کو ہلاک کریں۔ 
حقیقت یہ ہے کہ غفلت نادانی اور نابینی مال و دولت جاہت سے چمٹی رہتی ہیں۔ بہت کم لوگ اس سے بچ نکلتے ہیں جن پر اللہ خصوصی کرم کرتا ہے۔

Hypocrites were not considered addressable in the text. 
Those who take the wrong path often do not consider the end of the oppressors.
 The people of (Noahع): perished in the flood. The people of Aad( Hudع): perished in the storm.
The nation of Thamud (Salihع) :were destroyed in the earthquake.
The people of( Ibrahimع): Allah took away His bounty, killed Namrud with a mosquito, and destroyed his companions. 
The people of Madyin (Shoaibع):a torment, storm came down, and the fire rained down, and all of them perished. 
The people of( Lotع): were overthrown, the earth was scorched and pebbles rained down from above. 
They worshipped Satan instead of God. The heart, the eyes, the ears, every ability was spent in irregular work instead of good work. They liked the way of life that will ruin them. Allah gave them the opportunity to think and also sent messenger who guided to right path warned from the wrong way. But they did not take advantage of the opportunity to reform. As a result, they became morsel of earth and caught in curse of Allah. Allah did not wrong them nor had any enmity with them.
 Allah's law doesn't punish unless some one guilty of crime. 
The fact is that wealth and fame come along with ignorance. Very few people are saved by it with Allah's mercy.

Comments